About Soon Valley in Urdu || Where is soon valley in Pakistan || Soon valley Punjab || Where is soon valley located

"وادی ِ سون"

· سون' کا لفظ سنسکرت میں سوہن بمعنی خوبصورت کے ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ سوہن کا تلفظ سون کی شکل اختیار کر گيا۔ یوں یہ "سوہن دھرتی" "وادی سون" کے نام سے پکاری جانے لگی۔ "سون "سنسکرت میں سونے کو کہا جاتا ہے۔
·      قدرتی  خوبصورتی
·    "وادی ِ سون" قدرت کی فیاضیوں اور نعمتوں سے مالا مال پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شمال مغرب میں ضلع خوشاب  کی ایک قدیم اور خوبصورت  وادی  ہے ۔ یہ وادی غیر مطابقت پذیر پہاڑیوں میں گری ہوئی ہے جو کہ قدرتی خوبصورتی کی وجہ سےدنیا بھر میں مشہور ہیں ۔ وادی ِسون کو قدرت نے جغرافیائی اعتبار سے ہرطرح کے مناظر سے نوازا ہے۔ یہ وادی قدرتی جھیلوں ، تالابوں، آبشاروں، لہلہاتی   سر سبز  فصلوں، بلند و بالا سرسبزو شاداب پہاڑ وں،گھنے جنگلات، جنگلی حیات کی پناہ گاہوں، آثار قدیمہ، قدیم تاریخی جنگیں اور ان کی قدیم تاریخ پر مشتمل ہے ۔ وادی سون  صرف ایک حسین وادی کا نام نہیں بلکہ یہ نام ہے اشراف کی سرزمین کا، جنگجوؤں کی شجاعتوں کا، لوک کہانیوں کا، خوبصورت چشموں کا اور بہتے جھرنوں کا۔ یہ وادی سردیوں میں ہجرتی  پرندوں کی منفردمیزبان ہے۔پرندوں کی آمد، وادی  کے حسن کو لازوال بنادیتی ہے
·      وادی سون ایک ایسے پہاڑی  سلسلے کا نام ہے جس میں کئی چھوٹی  وادیاںاور چھوٹے بڑے گاؤں ہیں۔ وادی سون کی لمبائی پینتیس میل 56 کلومیٹر اور چوڑائی نومیل یعنی 14 کلومیٹر ہے۔  وادی سون سرسبز اور خوبصورت گاؤں پدھڑار سے شروع ہوتی ہے اور اس کا اختتام  سکیسر پر ہوتا ہے جو کہ نمک کے پہاڑوں میں سب سے اونچی چوٹی ہے۔ سکیسرکے پہاڑ پنجاب کے اس علاقے میں وہ واحد پہاڑ ہیں  جہاں سردیوں میں برفباری ہوتی ہیں۔ یہاں کا درجہ حرارت گرمیوں میں خوشگوار اور سردیوں کے موسم میں شدید ٹھنڈ ہوتی ہے۔
·      قدرتی  خوبصورتی
·    "وادی ِ سون" قدرت کی فیاضیوں اور نعمتوں سے مالا مال پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شمال مغرب میں ضلع خوشاب  کی ایک قدیم اور خوبصورت  وادی  ہے ۔ یہ وادی غیر مطابقت پذیر پہاڑیوں میں گری ہوئی ہے جو کہ قدرتی خوبصورتی کی وجہ سےدنیا بھر میں مشہور ہیں ۔ وادی ِسون کو قدرت نے جغرافیائی اعتبار سے ہرطرح کے مناظر سے نوازا ہے۔ یہ وادی قدرتی جھیلوں ، تالابوں، آبشاروں، لہلہاتی   سر سبز  فصلوں، بلند و بالا سرسبزو شاداب پہاڑ وں،گھنے جنگلات، جنگلی حیات کی پناہ گاہوں، آثار قدیمہ، قدیم تاریخی جنگیں اور ان کی قدیم تاریخ پر مشتمل ہے ۔ وادی سون  صرف ایک حسین وادی کا نام نہیں بلکہ یہ نام ہے اشراف کی سرزمین کا، جنگجوؤں کی شجاعتوں کا، لوک کہانیوں کا، خوبصورت چشموں کا اور بہتے جھرنوں کا۔ یہ وادی سردیوں میں ہجرتی  پرندوں کی منفردمیزبان ہے۔پرندوں کی آمد، وادی  کے حسن کو لازوال بنادیتی ہے
·      وادی سون ایک ایسے پہاڑی  سلسلے کا نام ہے جس میں کئی چھوٹی  وادیاںاور چھوٹے بڑے گاؤں ہیں۔ وادی سون کی لمبائی پینتیس میل 56 کلومیٹر اور چوڑائی نومیل یعنی 14 کلومیٹر ہے۔  وادی سون سرسبز اور خوبصورت گاؤں پدھڑار سے شروع ہوتی ہے اور اس کا اختتام  سکیسر پر ہوتا ہے جو کہ نمک کے پہاڑوں میں سب سے اونچی چوٹی ہے۔ سکیسرکے پہاڑ پنجاب کے اس علاقے میں وہ واحد پہاڑ ہیں  جہاں سردیوں میں برفباری ہوتی ہیں۔ یہاں کا درجہ حرارت گرمیوں میں خوشگوار اور سردیوں کے موسم میں شدید ٹھنڈ ہوتی ہے۔
·       وادی سون کوہستان نمک اور پوٹھوہار ایک سیدھ میں واقع ہے۔یہ علاقہ قدیم تہذیبوں کا مرکز بھی  رہا ہے۔   قبل مسیح سے ہی علاقہ کی خوبصورتی اور دیگر وسائل کے باعث یہاں پر بڑی جنگیں ہوتی تھیں۔ تاتاریوں اور مسلمانوں کے درمیان بھی کئی مار کے ہوئے۔
·      تز ک بابری میں بھی وادی سون کا ذکر ملتا ہے۔عظیم مسلمان فاتح  ظہیرالدین بابر  کا پو ٹھوہار کے علاقے سے گزر ہوا تو راستے میں وادی سون سے گزرے۔ جس کی قدرتی خوبصورتی  نے بادشاہ سلامت کو اپنی طرف متوجہ کیا۔ اپنے لشکر کے ساتھ وہاں پڑاؤ ڈالا۔ قدرتی حسن تو اس وادی کا تھا ہی ،بابر نے بھی اس وادی کے حسن میں اضافہ کرنے میں اپنا حصہ ڈالا۔ باغات اگانے کا حکم جاری کیا اور اس وادی کے بارے میں تاریخی کلمات ادا کیے۔ جو اس علاقے کے لوگوں کے لیے آج بھی باعث فخر ہیں۔ ظہیرالدین بابر نے کہا کہ

ایں وادی بچہ کشمیر است

یعنی یہ وادی چھوٹا کشمیر ہے۔
اس بادشاہ کی چند نشانیاں آج بھی اس وادی میں موجود ہیں۔
·      سون ویلی کو شاعروں، ادیبوں اور صحافیوں کا گھر ہونے کا اعزاز حاصل ہے جن میں احمد ندیم قاسمی اور واصف علی واصف شامل ہیں۔
·      وادی سون کے متعلق وثوق سے کچھ کہنا تو شاید ممکن نہیں البتہ وادی  سے ملنے والے آثار سے اس کی عمر کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے وادی کے کئی مقامات سے سِکے،مورتیاں اور کئی گھریلوں ضروریاتِ زندگی کی اشیاء ملی ہیں ۔محققین کی  رائے میں پوٹھوہاراوروادی سون کا زمانہ ملتا جلتاہے۔
وادی سون میں تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات کی دستیابی نے مقامی لوگوں کے لیے نئے مواقع کھولے ہیں
سون ویلی میں پایا جانے والا ایک اور عام کیڑا شہد کی مکھی ہے

Post a Comment

0 Comments