اوچھالی جھیل
اوچھالی جھیل ، پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شمال مغرب میں ضلع
خوشاب کی ایک قدیم اور خوبصورت وادی میں واقع ہے۔ اس خوبصورت وادی کو وادی سون کہا
جاتا ہے، جو سلسلہ کوہ نمک میں واقع ہے۔سکیسر ، سالٹ رینج کا سب سے بلند اور وہ واحد پہاڑ ہے جہاں موسم سرما
میں برف باری ہوتی ہے۔ جو اوچھالی جھیل سے اوپر ہے۔ وادی سون میں کھبیکی جھیل،جاہلرجھیل اور
اوچھالی جھیل سمیت پانی کے کئی ذخائر ہیں ۔ورلڈ وائلڈ لائف نے اسے "اوچھالی ویٹ لینڈز
کمپلیکس" کا نام دے رکھاہے۔
تاریخ
وادی سون میں موجود چار جھیلوں میں سب سے بڑی جھیل اوچھالی جھیل ہے۔ کوہستان نمک میں یہ
نمکین پانی کی سب سے بڑی جھیل ہے جو کہ سطح سمندر سے تقریبا پانچ ہزار فٹ بلند ہے
۔ نکاسی آب کا موثر نظام نہ ہونے کے باعث یہ جھیل وجود میں آئی۔ یہ جھیل ریونیو
ریکارڈ کے مطابق 437 سال پرانی ہے۔اوچھالی جھیل کو ماضی میں سمندر کے نام سے موسوم
کیا جاتا تھا۔ حیرت کی بات ہے کہ اوچھالی
جھیل کا پانی نمکیں اور کھارا ہےاور اردگرد کنوئیں
اور ٹیوب ویل کا پانی میٹھا ہے۔ اپنے کھارے پانی کی وجہ سے یہ جھیل بے جان ہے لیکن دلکش مناظر پیش کرتی ہے ۔اوچھالی جھیل وادی سون کے مرتفع حصہ کا بیس لیول ہے۔
رقبہ
1863ء میں اوچھالی جھیل کا رقبہ 1425 ایکڑ، 1890 میں 1128 ایکڑاور1892ء میں شدید بارشوں کی وجہ سے اس کا رقبہ 2550 ایکڑ تک پھیل گیا تھا۔اب موجودہ دور میں اس کا کل رقبہ 943 ایکڑپر مشتمل ہے۔اور اس میں موجود پانی کی گہرائی تقریبا 378 فٹ تک بتائی گئی ہے۔
خوبصورت اور نایاب پرندوں کی آمد
اوچھالی جھیل ہر سال سیکڑوں ہجرت کرنے والے پرندوں کو اپنی طرف
راغب کرتی ہے اور پرندوں کو دیکھنے والوں کے لیے ایک مثالی پناہ گاہ ہے۔اوچھالی
جھیل ان چند جھیلوں میں سے ایک ہے جہاں ہر سال سائبیریا ، منگولیا اور وسط ایشیائی
ممالک کے پرندے برفانی وادیوں اور دشوار گزارعلاقوں سے گزر کر اوچھالی جھیل کے
پانی تک پہنچتے
ہیں اور یہاں اپنی نسل کو بڑھاتے ہیں ۔
"رین
روٹ "وہ راستہ ہے جس سے یہ ہجرت کرنے والے پرندے آتے ہیں۔
سائبیرین(مائی گریئٹری) پرندےجن میں نایاب سفید سر والی مرغابی،راج ہنس ، فلیمنگو
،اور دیگر 50 اقسام کے پرندے بھی شامل ہیں،جو وادی سون کی جھیلوں(اوچھالی جھیل ،
کھبیکی جھیل جاہلرجھیل،احمدآباد
جھیل) میں بسیرا کرتے ہیں۔ یہ جھیل سائبیریا کے پرندوں
کا پسندیدہ مسکن ہے جو موسم سرما شروع ہوتے ہی یہاں آنا شروع ہوتے ہیں اور پھر
موسم بہار کے درمیان میں ان کی واپسی ہوتی ہے۔ لیکن ان پرندوں کے بچے
یہیں پرورش پاتے ہیں۔
اوچھالی جھیل انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف
نیچر کی ریڈ لسٹ میں ہے۔ اوچھالی جھیل کے قریب شکار پر پابندی ہے۔
سیاحوں کی توجہ کا مرکز
اوچھالی جھیل وادی میں سیاحوں کی توجہ کا سب سے
مشہور مقام ہے۔ پہاڑیوں اور ہرے بھرے ہریالی میں گھری جھیل کا پانی دلکش نظارہ پیش
کرتا ہے۔یہ جھیل وادی کے مقبول ترین مقامات میں سے ایک ہے۔ اوچھالی جھیل ایک اہم
قدرتی کشش ہے جہاں لاتعداد سیاح آتے ہیں۔ یہ جھیل خاندانی سیر کے لیے
ایک مقبول مقام ہے۔ سیاح جھیل سے مختلف نقطہ نظر سے لطف اندوز ہوسکتے
ہیں۔ ساحل کے ساتھ چہل قدمی، ، کشتی کی سواری ،ٹھنڈی
ہوا، پرندوں کی چہچہاہٹ، اور جھیل کے ساتھ پرامن ماحول، یہ سب آپ کے دماغ اور روح
کو تروتازہ کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ اچھالی جھیل کی دلکش خوبصورتی نے اسے وادی
سون میں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔
کشتی رانی کے لیے کشتیاں بھی
دستیاب ہیں لیلن موسم سرما میں، کشتی پر پابندی ہوتی ہے ،تاکہ مہمان پرندوں کو تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔1986میں اس جھیل
کو قانونی حیثیت سے قومی سطح پر گیم ریزرو اور 1996 سے بین الاقوامی حیثیت سے
رامسار سائٹ میں نامزد کیا گیا سیاحوں
کی غیر ذمہ داری اور آلودگی جھیل کے قدرتی حسن کو برباد کر رہی ہے۔ وزارت سیاحت
کی تھوڑی سی توجہ ،جھیل کی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ سیاحت کی شرح کو بھی بہتر بنا
سکتی ہے۔
سیر کی خاصیت: قدرتی نظارے اور پرندوں کی
دید۔
سیر کا موسم: اکتوبر تا مارچ۔
اوچھالی جھیل سےفاصلے
اوچھالی جھیل سے خوشاب 65 کلومیٹر ( 2گھنٹے 30 منٹ(
اوچھالی جھیل سے سرگودھا 110 کلومیٹر (3گھنٹے 30 منٹ(
اوچھالی جھیل سے راولپنڈی 210 کلومیٹر (4گھنٹے 30 منٹ(
اوچھالی جھیل سے لاہور 336 کلومیٹر (6 گھنٹے 00 منٹ(
قریبی سیر گاہوں سے فاصلے
اوچھالی جھیل سے جاہلر جھیل 30 کلومیٹر ( 1 گھنٹہ 05 منٹ(
اوچھالی جھیل سے کھبیکی جھیل 30 کلومیٹر ( 1 گھنٹہ 10 منٹ(
اوچھالی جھیل سے کہنٹی گارڈن 41 کلومیٹر (1 گھنٹہ30 منٹ(
نتیجہ
اوچھالی
جھیل ہر اس شخص کو ضرور دیکھنا چاہیے، جو شہر کی زندگی کی ہلچل سے بچ کر پاکستان
کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہے۔ اپنے شاندار قدرتی مناظر ، بھرپور
ثقافتی ورثے اور تفریحی سر گرمیوں کی حد کے ساتھ ، جھیل ہر ایک کے لیے کچھ نہ کچھ
پیش کرتی ہے۔ چاہے فطرت سے محبت کرنے والے ہو یا صرف ایک پُر سکون جگہ کی تلاش میں
ہو، کھبیکی جھیل بہترین منزل ہے۔
0 Comments